بانگ د را سے
ضمیرلا لہ میں روشن چراغ آرزو کر د ے
چمن کے ذرے ذرے کو شہید جستجو کر دے
ترے سینے میں ہے پوشیدا راز زندگی کہ دے
مسلمان سے حدیث سو ز و ساز زندگی کہ دے
جب اس انگارہ خاکی میں ہوتا ہے یقین پیدا
تو کر لیتا ہے یہ با ل و پر روح الا میں پیدا
یقین افراد کا سر ما یہ تعمیر ملت ہے
یہی قوت ہے جو صورت گر تقدیر ملت ہے
ترے علم و محبت کی نہیں ہے انتہآ کوئی
نہں ہے تجھ سے بڑھ کرسا ز فطرت میں نوا کوئی
No comments:
Post a Comment