Tuesday, July 3, 2012

بانگ د را سے

بانگ  د را سے 

ضمیرلا لہ  میں روشن  چراغ آرزو کر د ے

   چمن کے ذرے ذرے کو شہید جستجو کر دے

ترے سینے میں ہے پوشیدا راز زندگی کہ دے 

مسلمان سے حدیث سو ز و ساز زندگی کہ دے

جب اس انگارہ خاکی میں ہوتا ہے یقین پیدا

تو کر لیتا ہے یہ با ل و پر روح الا میں پیدا 
 

یقین افراد کا سر ما یہ تعمیر ملت ہے 

یہی قوت ہے جو صورت گر تقدیر ملت ہے

ترے علم و محبت کی نہیں ہے انتہآ کوئی 

نہں ہے تجھ سے بڑھ کرسا ز فطرت میں نوا کوئی